اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں تحریک انصاف کے عہدیداروں کی جانب سے انتخابی نتائج کے خلاف مظاہروں کی کال کے بعد ماحول کشیدہ ہوگیا اور پولیس نے کسی بھی اجتماع اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو خبردار کیا ہے۔
تحریک انصاف کے دفتر نے سلمان اکرم راجہ کی گرفتاری کے بارے میں بتایا ہے، جو لاہور سے عمران خان کی پارٹی کے امیدوار اور پاکستان کے مشہور وکلاء میں سے ایک ہیں۔
پاکستانی نیوز چینلز کے مطابق سلمان اکرم راجہ نے پاکستان استحکام پارٹی (مسلم لیگ ن کی حمایت یافتہ) کے امیدوار کی جیت کو چیلنج کیا ہے اور ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کا دعویٰ کیا ہے۔
دریں اثنا، راولپنڈی میں اربن مینیجمٹ آرگنائیزیشن کے سربراہ نے آج مقامی میڈیا سے گفتگو کے دوران انتخابی ووٹوں کی گنتی میں ایگزیکٹو اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے بیان میں سرکاری اہلکار کے اس دعوے اور کسی بھی الزام کو مسترد کر دیا ہے۔
پاکستان میں 9 فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل کئی روز تک جاری رہا اور اس صورتحال کے خلاف مختلف پارٹی رہنماؤں نے آواز بلند کی اور سیاسی مبصرین کی پیشین گوئیوں کے مطابق اس سے انتخابات میں دھاندلی کے واقعات کی قیاس آرائیوں میں بھی اضافہ ہوا۔
اگرچہ پاکستان کے عبوری وزیر اعظم اور الیکشن کمیشن نے انتخابات میں دھاندلی کی تردید کی ہے لیکن سیاسی جماعتوں بالخصوص عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف، جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے اس بات کی تردید کی ہے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں اسلامی اور بعض سیاسی تحریکوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر حقیقی قرار دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ